علامہ اقبال غزل
علامہ اقبال
گونگی ہو گئی آج کچھ زبان کہتے کہتے
ہچکچا گیا خود کو مسلماں کہتے کہتے
یہ بات نہیں کہ مجھ کو اس پر یقین نہیں
بس ڈر گیا خود کو صاحب ایمان کہتے کہتے
توفیق نہ ہوئی مجھ کو اک وقت کی نماز کی
اور چپ ہوا موزن اذان کہتے کہتے
کسی کافر نے جو پوچھا ہے کونسا مہینہ
شرم سے پانی ہاتھ سے گر گیا رمضان کہتے کہتے
Allama Iqbal Poetry مٹ جاے گناہوں کا تصور ہی جہاں سے اقبال
میری الماری مے گرد سے اٹی کتاب کا جو پوچھا
میں گڑ گیا زمین میں قرآن کہتے کہتے
یہ سن کہ چپ سادھ لی اقبال اس نے
یوں لگا جیسے رک گیا وہ مجھے حیوان کہتے کہتے
اقبال