Home Love Poetry Love Poetry اب کے ہم بچھڑے تو شاید کبھی خوابوں میں ملیں

Love Poetry اب کے ہم بچھڑے تو شاید کبھی خوابوں میں ملیں

0
Love Poetry  اب کے ہم بچھڑے تو شاید کبھی خوابوں میں ملیں

Love Poetry

اب کے ہم بچھڑے تو شاید کبھی خوابوں میں ملیں

اب کے ہم بچھڑے تو شاید کبھی خوابوں میں ملیں

جس طرح سوکھے ہوئے پھول کتابوں میں ملیں

ڈھونڈ اجڑے ہوئے لوگوں میں وفا کے موتی

یہ خزانے تجھے ممکن ہے خرابوں میں ملیں

غم دنیا بھی غم یار میں شامل کر لو

نشہ بڑھتا ہے شرابیں جو شرابوں میں ملیں

 

Love Poetryسنا ہے لوگ اسے آنکھ بھر کے دیکھتے ہیں

 

تو خدا ہے نہ مرا عشق فرشتوں جیسا

دونوں انساں ہیں تو کیوں اتنے حجابوں میں ملیں

آج ہم دار پہ کھینچے گئے جن باتوں پر

کیا عجب کل وہ زمانے کو نصابوں میں ملیں

اب نہ وہ میں نہ وہ تو ہے نہ وہ ماضی ہے فرازؔ

جیسے دو شخص تمنا کے سرابوں میں ملیں

 

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here